ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / پارٹی عہدیداروں کی فہرست میں تبدیلی سے یڈیورپا کا انکار اعلیٰ کمان کی ہدایت نظر انداز، شکایت کیلئے ایشورپا دہلی روانہ

پارٹی عہدیداروں کی فہرست میں تبدیلی سے یڈیورپا کا انکار اعلیٰ کمان کی ہدایت نظر انداز، شکایت کیلئے ایشورپا دہلی روانہ

Fri, 01 Jul 2016 03:22:09  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کی طرف سے پارٹی کے ضلعی صدور کے تقرر کے بعد اس پارٹی میں اٹھنے والا طوفان برگشتگی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے تو دوسری طرف سابق نائب وزیراعلیٰ اور کونسل کے اپوزیشن لیڈر کے ایس ایشورپا نے یڈیورپا کے خلاف شکایت کیلئے اعلیٰ کمان کے دروازے پر دستک دینے کیلئے دہلی کا رخ کردیا ہے۔ یڈیورپا کی طرف سے پارٹی کے ضلعی صدور کے تقرر کے بعد جو فہرست جاری کی گئی اس پر متعدد ریاستی لیڈران نے سخت اعتراض کیا ہے۔اس سلسلے میں پارٹی کے عہدیداروں نے پارٹی دفتر میں ایک اجلاس بھی کیا، اور یڈیورپا کے یک طرفہ فیصلوں کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے ساتھ اعلیٰ کمان سے بھی اس کی شکایت کرنے ریاستی لیجسلیٹیو کونسل کے اپوزیشن لیڈر اور سابق نائب وزیراعلیٰ کے ایس ایشورپا آج دہلی روانہ ہوگئے۔پارٹی لیڈران کی طرف سے کور کمیٹی میٹنگ طلب کرنے کے مطالبے کے بعد یڈیورپاکی طرف سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ اپنی فہرست میں مناسب رودبدل کریں گے اور بعض ضلعی صدور کو ہٹا کر ان کی جگہ نئے چہروں کو ضلعی صدارت دی جائے گی یا پھر پارٹی کے وفادار کارکنوں کو نمائندگی کا موقع دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں پارٹی اعلیٰ کمان نے بھی کل یڈیورپا کو یہ ہدایت دی تھی۔ ان سے کہا گیاتھا کہ انہوں نے ضلعی صدور کے تقرر کی جو فہرست جاری کی تھی اسے منسوخ کردیاجائے اور تمام کی فہرست از سر نو منظوری کیلئے اعلیٰ کمان کوروانہ کی جائے۔ تاہم یڈیورپانے پارٹی اعلیٰ کمان کی اس ہدایت کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے اپنی طرف سے تیار کردہ پارٹی عہدیداروں کی فہرست برقرار رکھی ہے۔ یڈیورپاکے اس موقف پر اپنا احتجاج درج کرنے کیلئے ایشورپا آج دہلی روانہ ہوگئے ۔ دہلی میں وہ پارٹی کے قومی صدر امیت شا اور دیگر لیڈران سے ملاقات کریں گے اور یڈیورپا کی طرف سے کی جارہی مبینہ من مانی اور پارٹی کے وفادار کارکنوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش سے اعلیٰ کمان کو باور کرائیں گے۔ ایشورپا پارٹی قیادت کو بتائیں گے کہ ریاست میں تین سال پرانی سدرامیا حکومت کے خلاف اگر بی جے پی کو مضبوط محاذ تیار کرنا ہے تو پارٹی میں اتفاق رائے اشد ضروری ہے۔ 


Share: